قلم کاروان،اسلام آباد 14دسمبر2021ء

بسم ا للہ الرحمن الرحیم

قلم کاروان،اسلام آباد (لوح و قلم تیرے ہیں)

مجلس مشاورت:

میرافسرامان       ڈاکٹر ساجدخاکوانی  رانااعجاز

کارروائی ادبی نشست،منگل 14دسمبر2021ء

قلم کاروان،اسلام آباد 14دسمبر2021ء

           اسلام آباد میں منعقدہوئی۔ G-6/2 منگل14دسمبر بعد نمازمغرب قلم کاروان کی ہفت روزہ ادبی نشست

پیش نامے کے مطابق آج کی نشست  میں 16دسمبریوم سقوط ڈھاکہ کے حوالے سے نشست طے تھی۔نشست میں نوجوان صحافی جناب کامران علی نے ”سقوط ڈھاکہ اورپاکستان کے موجودہ حالات“کے عنوان سے اور سیدعنایت اللہ جان نے ”پاکستان کیوں ٹوٹا؟؟“کے عنوان سے اپنے مقالات پڑھنے تھے۔

قلم کاروان،اسلام آباد 14دسمبر2021ء

مشرقی پاکستانی جناب عبدالحنان،جو سقوط مشرقی پاکستان کے عینی شاہد ہیں،انہوں نے صدارت کی۔جناب سہیل طارق بھٹی نے تلاوت قرآن مجیدکی،جناب ڈاکٹرصلاح الدین صالح نے نعت رسول مقبول ﷺ ترنم سے پڑھی،جناب ڈاکٹرضمیراخترخان نے مطالعہ حدیث نبویﷺ پیش کیا اورجناب حبیب الرحمن چترالی نے گزشتہ نشست کی کارروائی بھی پڑھ کرسنائی۔

                  صدرمجلس کی اجازت سے جناب کامران علی نے اپنامقالہ پیش کیا،انہوں نے اپنی تحریرمیں اس دردناک سانحے کی مختصرکہانی آشوب سنائی اور اس کے ذمہ داران کاتعین بھی کیا،انہوں نے کہاکہ اس وقوعے کاذمہ دارطبقہ آج بھی اسی طرح اقتدارپرمسلط ہے۔

جناب سیدعنایت اللہ جان نے کہاکہ اگر سانحات سے سبق حاصل نہ کیاجائے توان کی دہرائی میں دیرنہیں لگتی،انہوں نے اپنی تحریرپیش کی اوراس کے اخلاقی پہلوں کواجاگرکیا۔

جناب محمدوقارحسین نے بھی اپنی مختصرتحریرپیش کرنے کی اجازت چاہی،صدرمجلس کی طرف سے اجازت ملنے پر انہوں نے اشعارسے مزین اپنی تحریر میں سانحہ مشرقی پاکستان کامرثیہ کہا۔

تین مقالات کے بعدقلت وقت کے باعث صدرمجلس نے وقفہ سوالات معطل کردیا۔محفل میں شریک جناب محمدسلامت شاہ نے کہاکہ وہ اس جاں گسل واقعے کے وقت اپنی فوجی کمپنی میں مشرقی پاکستان کے اندرتعینات تھے،انہوں نے اس وقت کے بہت دلخراش اورمایوس کن واقعات سنائے جن میں اس وقت کی پاکستانی قیادت کے شرمناک ارادے چھلکتے تھے۔

جناب عالی شعاربنگش نے مقالات کی تعریف کی۔جناب ساجدحسین ملک نے کہاکہ جس طرح اتاترک نے بیت المقدس جیسی مقدس عبادت گاہ پلیٹ میں رکھ کر یہودیوں کو پیش کی اسی طرح مشرقی پاکستان بھی ہندؤں کوپیش کردیاگیا۔

جناب عطاالرحمن چوہان نے اپنے حج کے دوران بنگالیوں سے ملاقات کے احوال بتائے اوربتایاوہ مجھ سے مل کرآبدیدہ ہوئے اورکہنے لگے یہ دواسلامی ممالک پھربہت جلدایک ہوجائیں گے۔

جناب ڈاکٹرضمیراخترخان نے کہاکہ وطن عزیزکے خالق نظریے سے بغاوت کی سزاملی اورملک دولخت ہوگیا،انہوں نے کہااب بھی موجودہ قیادت نے ریاست کے خالق نظریے سے روگردانی اختیارکررکھی ہے۔

جناب ڈاکٹرصلاح الدین صالح اورجناب حبیب الرحمن چترالی نے بھی اپنے تبصروں میں مقالہ نگاروں کی تعریف کی۔

شعراء میں سے جناب شیخ عبدالرازق عاقل، گلزارحسین گلزار،ڈاکٹرصلاح الدین صالح،جمال زیدی،عالی شعاربنگش اورسیدمظہرمسعودنے اپنااپناکلام سنایااوردادپائی۔ معمول کے سلسلے میں جناب شہزادعالم صدیقی نے مثنوی مولائے روم سے اپنا حاصل مطالعہ شرکاء نشست کے ساتھ تازہ کیا۔

                آخرمیں صدرمجلس جناب عبدالحنان نے کہاکہ ہم پاک فوج کے شانہ بشانہ لڑے بھارتی فضائیہ کے انیس طیارے تباہ کیے،دشمن نے ہماری جراتوں کی تعریف کی اور بھارتی فوج ایک انچ بھی نہ چھین سکی،انہوں نے تفصیلاََ بتایا چٹاگانگ کے محاذپرصرف29پاکستانی فوجیوں نے بھارتی کمپنی کاصفایاکیا،بریگیڈکو شکست دی اور ایک ڈویژن فوج کورکنے پرمجبورکردیا، لیکن نہ معلوم کس نے اور کہاں اور کب ہتھیارڈالنے کافیصلہ کیا،انہوں نے بتایاکہ آج بھی بنگالیوں کے دل پاکستان کے ساتھ دھڑکتے ہیں،انہوں نے پاکستان توڑنے والوں سب کافرداََفرداََبدترین انجام بتایا۔صدارتی خطبے کے بعدڈاکٹرضمیراخترخان نے شہدائے مشرقی پاکستان کے لیے فاتحہ کرائی۔

اس کے ساتھ ہی آج کی ادبی نشست اختتام پزیرہوگئی۔

قلم کاروان،اسلام آباد 14دسمبر2021ء

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *